DUNIYA KI HAQEEKAT - AN OVERVIEW

Duniya Ki Haqeekat - An Overview

Duniya Ki Haqeekat - An Overview

Blog Article

Enter your electronic mail tackle to subscribe to Iman Islam and check here receive notifications of latest posts by e mail.

بچوں سے شفقت سے پیش آؤ۔یہ پھول کسی کسی آنگن میں کھلتے ہیں۔

پڑوسی کو ستانے والا جہنمی ہے گرچہ تمام رات عبادت کرے اور تمام دن روزہ رکھے۔

دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سے پہلے اپنی خامیاں تلاش کرو۔

بچوں میں بہترین انداز اور اسلوب پیدا کیے جائیں دوسرون سے ملتے بچوں کو سلام کرنا اور ہاتھ ملانا سکھائیں

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں جب خلیفہ ہارون الرشید مصر پا قابض ہوا تواس نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے کہاں کے حاکم فرعون نے خدائی کا دعویٰ کیا پس میں اس پر کسی ذلیل کو حاکم کروں گا۔

It looks like you had been misusing this element by going as well quick. You’ve been quickly blocked from applying it.

much more Hamburger icon An icon used to signify a menu that can be toggled by interacting using this type of icon.

جنگل سے مراد یہ دنیا ،شیر سے مراد یہ موت ہے جو انسان کے پیچھے لگی رہتی ہے،گڑھا قبر ہے ،چوہا دن اور رات ہیں،درخت عمر ہے اور شہد دنیا ئے فانی سے غافل ہو کر دینے والی لذت ہے۔

YouTube webpage opens in new windowFacebook page opens in new windowInstagram site opens in new windowX website page opens in new window

خلیفہ ہارون الرشید نے ایک حبشی غلام جس کا نام خضیب تھا اس کو مصر کا والی بنا دیا۔ اس حبشی غلام کی عقل کا اندازہ اس سے لگایاجاسکتا ہے کہ ایک بار کسانوں نے شکایت کی کہ دریائے نیل کے کنارے ہم نے کپاس کاشت کی جسے بے موسم کی بارش نے تباہ کردی تو اس نے کہا کہ تم اس کی جگہ اون کاشت کرلیتے اور وہ تباہ نہ ہوتی۔

دل ایک ایسا آئینہ ہے ۔اگر بدی سے پاک ہو تو اس میں خدا بھی نظر آجاتا ہے۔

اللہ عزوجل بے وقوف کو عقل مند کی نسبت زیادہ دیتا ہے کہ عقل مند اسے دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے۔

اتنے میں درخت کی جڑ کٹ گئی وہ نیچے گر پڑا۔شیر نے اسے چیر پھاڑ کر گڑھے میں گرا دیا اور وہ سانپ کی خوارک بن گیا۔

far more Hamburger icon An icon accustomed to signify a menu which might be toggled by interacting using this icon.

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں جب خلیفہ ہارون الرشید مصر پا قابض ہوا تواس نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے کہاں کے حاکم فرعون نے خدائی کا دعویٰ کیا پس میں اس پر کسی ذلیل کو حاکم کروں گا۔

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں دنیا کی حقیقت بیان کررہے ہیں کہ مال ودولت کا حقدار تو عقل والا ہونا چاہئے مگر وہ بے وقوفوں کے پاس زیادہ ہوتی ہے۔ پس مال ودولت کی کوئی حیثیت نہیں اگر حیثیت ہے تو علم وتقویٰ کی۔ دنیا کا مال تو دشمنوں کے پاس بھی بے شمار مگر ان کے پاس وہ علم نہیں جس سے وہ اللہ عزوجل کو پہچان سکیں اور اپنی پیدائش کا مقصد جان سکیں۔ دنیا داروں کے گرد گھومنا جہالت کی نشانی ہے اور اہل علم کا قرب حاصل کرنا عقل مندی کی دلیل ہے۔

ایک بزرگ نے جب اس حبشی خضیب کی یہ بات سنی تو کہا کہ اگر عقل کی بدولت رزق کی تقسیم ہوتی تو پھر بے وقوف تو بھوکا ہی مرجاتا۔

Report this page